مذی نکلنے سے وضو ٹوٹ جانے سے متعلق
راوی: اسحاق بن ابراہیم , جریر , ہشام بن عروہ , علی
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ لِلْمِقْدَادِ إِذَا بَنَی الرَّجُلُ بِأَهْلِهِ فَأَمْذَی وَلَمْ يُجَامِعْ فَسَلْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَإِنِّي أَسْتَحِي أَنْ أَسْأَلَهُ عَنْ ذَلِکَ وَابْنَتُهُ تَحْتِي فَسَأَلَهُ فَقَالَ يَغْسِلُ مَذَاکِيرَهُ وَيَتَوَضَّأُ وُضُوئَهُ لِلصَّلَاةِ
اسحاق بن ابراہیم، جریر، ہشام بن عروہ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا کہ جس وقت کوئی آدمی اپنی بیوی کے پہلو میں بیٹھ جائے اور اس کی مذی خارج ہونے لگے لیکن وہ صحبت نہ کر سکے تو اس حکم شرح سے متعلق رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کرو کیونکہ مجھ کو تو یہ مسئلہ دریافت کرتے ہوئے شرم و حیاء محسوس ہوتی ہے اس لئے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی فاطمہ میری منکوحہ ہیں چنانچہ حضرت مقداد بن اسود نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ مسئلہ دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا (مذی کی صورت میں) اپنی شرم گاہ دھو لو (غسل کی ضرورت نہیں) اور اسی طرح وضو کرلو جس طرح نماز کے لئے کرتے ہو۔
It was narrated that ‘Ali said: “I said to Al-Miqdad: ‘If a man is intimate with his wife and excretes prostatic fluid but does not have intercourse — ask the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about that, for I am too shy to ask him about it since his daughter is married to me.’ So he asked him, and he said: ‘Let him wash his male member and perform Wudu’ as for Salah.” (Da`if)