خوف کی نماز کا بیان
راوی: عمران بن بکار , محمد بن مبارک , ہیثم بن حمید , العلاء و ابوایوب , زہری , عبداللہ بن عمر
أَخْبَرَنِي عِمْرَانُ بْنُ بَکَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَکِ قَالَ أَنْبَأَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ الْعَلَائِ وَأَبِي أَيُّوبَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْخَوْفِ قَامَ فَکَبَّرَ فَصَلَّی خَلْفَهُ طَائِفَةٌ مِنَّا وَطَائِفَةٌ مُوَاجِهَةَ الْعَدُوِّ فَرَکَعَ بِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَةً وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفُوا وَلَمْ يُسَلِّمُوا وَأَقْبَلُوا عَلَی الْعَدُوِّ فَصَفُّوا مَکَانَهُمْ وَجَائَتْ الطَّائِفَةُ الْأُخْرَی فَصَفُّوا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی بِهِمْ رَکْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَتَمَّ رَکْعَتَيْنِ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ ثُمَّ قَامَتْ الطَّائِفَتَانِ فَصَلَّی کُلُّ إِنْسَانٍ مِنْهُمْ لِنَفْسِهِ رَکْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ قَالَ أَبُو بَکْرِ بْنُ السُّنِّيِّ الزُّهْرِيُّ سَمِعَ مِنْ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثَيْنِ وَلَمْ يَسْمَعْ هَذَا مِنْهُ
عمران بن بکار، محمد بن مبارک، ہیثم بن حمید، العلاء و ابوایوب، زہری، عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز خوف پڑھی تو تکبیر کہی اور ہم میں سے ایک جماعت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے صف آراء ہوئی جب کہ دوسری جماعت دشمن کے مقابلے میں ڈٹی رہی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے ساتھ ایک رکعت پڑھی یعنی ایک رکوع اور دو سجدے کئے ۔ پھر یہ لوگ سلام پھیرے بغیر چلے گئے اور اس جماعت کی جگہ دشمن کے مقابلے میں برسر پیکار ہوگئے اور وہ جماعت آئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک رکوع اور دو سجدے کئے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دو رکوع اور چار سجدے پورے ہوگئے تھے چنانچہ ہر آدمی نے ایک رکوع اور دو سجدے کر کے اپنی نماز ادا کی۔ امام نسائی کہتے ہیں کہ ابوبکربن انس نے فرمایا زہری نے عبداللہ ابن عمر سے صرف دو احادیث کی سماعت کی ہے۔ یہ حدیث ان احادیث میں سے نہیں ہے۔
It was narrated from Marwan bin Al-Hakam that he asked Abu Hurairah: “Did you the fear prayer with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم?“ Abu Hurairah said: “Yes.” He asked: “When?” He said: “In the year of the campaign to Najd. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood up to pray ‘Asr and a group stood with him, and another group was facing the enemy, with their backs toward the Qiblah. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said the Takbir, and they all said the Takbir, those who were with him and those who were facing the enemy. Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم tia bowed once and the group that was with him bowed, then he and the group that was with him prostrated twice, while the others were standing facing the enemy. Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood up and the group that was with him stood and went to face the enemy, and the group that had been facing the enemy came and bowed and prostrated while the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was standing there. Then they stood up, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم bowed again, and they bowed and prostrated with him. Then the group that had been facing the enemy came and bowed and prostrated, while the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and those who were with him were sitting. Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said the Taslimand they all said the Taslim. So the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم had prayed two Rak’ahs and each of the two groups had prayed two Rak’ahs.” (Hasan)