خوف کی نماز کا بیان
راوی: محمد بن بشار , یحیی بن سعید , سفیان , ابوبکربن ابوجہم , عبیداللہ بن عبداللہ , عبداللہ ابن عباس
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي الْجَهْمِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی بِذِي قَرَدٍ وَصَفَّ النَّاسُ خَلْفَهُ صَفَّيْنِ صَفًّا خَلْفَهُ وَصَفًّا مُوَازِيَ الْعَدُوِّ فَصَلَّی بِالَّذِينَ خَلْفَهُ رَکْعَةً ثُمَّ انْصَرَفَ هَؤُلَائِ إِلَی مَکَانِ هَؤُلَائِ وَجَائَ أُولَئِکَ فَصَلَّی بِهِمْ رَکْعَةً وَلَمْ يَقْضُوا
محمد بن بشار، یحیی بن سعید، سفیان، ابوبکربن ابوجہم، عبیداللہ بن عبد اللہ، عبداللہ ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ذی قرد کے مقام پر نماز ادا فرمائی تو لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے دو صفیں آراستہ کیں۔ ایک دشمن کے مقابلے میں سینہ سپر رہی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک صف کو ایک رکعت نماز پڑھائی۔ پھر یہ لوگ ان کی جگہ چلے گئے اور وہ لوگ ادھر آگئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں ایک رکعت نماز پڑھائی۔ پھر کسی نے قضا (یعنی رہ جانے والی ایک رکعت) نہیں پڑھی۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The fear prayer was no more than two prostrations like the prayer of these guards of yours today behind these Imams of yours, except that it was one group after another. One group stood, although they were all behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and Olie group prostrated with him, then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood up and they all stood with him. Then he bowed and they all bowed with him, then he prostrated and those who had been standing the first time prostrated with him. When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and those who had prostrated with him at the end of their prayer sat, those who had been standing prostrated by themselves, then they sat and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said the Taslim with all of them.” (Hasan)