سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 152

وضو کے زیور سے متعلق ارشاد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

راوی: قتیبہ , مالک , علاء بن عبدالرحمن , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَی الْمَقْبُرَةِ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّهُ بِکُمْ لَاحِقُونَ وَدِدْتُ أَنِّي قَدْ رَأَيْتُ إِخْوَانَنَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَسْنَا إِخْوَانَکَ قَالَ بَلْ أَنْتُمْ أَصْحَابِي وَإِخْوَانِي الَّذِينَ لَمْ يَأْتُوا بَعْدُ وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَی الْحَوْضِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ تَعْرِفُ مَنْ يَأْتِي بَعْدَکَ مِنْ أُمَّتِکَ قَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ کَانَ لِرَجُلٍ خَيْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلَةٌ فِي خَيْلٍ بُهْمٍ دُهْمٍ أَلَا يَعْرِفُ خَيْلَهُ قَالُوا بَلَی قَالَ فَإِنَّهُمْ يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ الْوُضُوئِ وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَی الْحَوْضِ

قتیبہ، مالک، علاء بن عبدالرحمن، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جنت البقیع (قبرستان) کی جانب تشریف لے گئے اور فرمایا کہ تم لوگوں پر سلامتی ہو اے گھر والو صاحب ایمان لوگو تم پر سلامتی ہے (یہ) مکان ہے اہل اسلام و اہل ایمان کا اور ہم لوگ انشاء اللہ تم سے ملاقات کرنے والے ہیں مجھ کو تمنا ہے کہ میں اپنے مسلمان بھائیوں کی زیارت کروں ان سے ملوں صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بھائی نہیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارا مقام تو اس سے کہیں زیادہ ہے تم لوگ میرے صحابی اور ساتھی ہو اور میرے بھائی وہ ہیں جو کہ ابھی دنیا میں نہیں آئے (اگرچہ تمہارا مقام آنے والے لوگوں سے بہت بلند ہے) اور میں قیامت کے دن ان لوگوں کا "فرط" ہوں گا۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان لوگوں کو کس طریقے سے پہچانیں گے کہ جو لوگ دنیا میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد آئیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ذرا دیکھو اور غور کرو اگر کسی شخص کے سفید چہرہ اور سفید پاؤں کے گھوڑے خالص مشکی گھوڑوں میں شامل ہوجائیں تو وہ شخص اپنے گھوڑے کی شناخت نہیں کرے گا؟ صحابہ نے عرض کیا کہ کیوں نہ شناخت کرے گا (یعنی ضرور شناخت کرے گا) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس طریقہ سے وہ میرے بھائی قیامت کے دن آئیں گے اور ان کے چہرے اور ہاتھ اور پاؤں وضو (کے نور سے) چمکتے دمکتے ہوں گے اور میں قیامت کے دن ان لوگوں کا "فرط" ہوں گا۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went out to the graveyard and said: “Peace be upon you, abode of believing people. If Allah wills, we shall join you soon. Would that I had seen our brothers.” They said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, are we not your brothers?” He said: “You are my Companions. My brothers are those who have not come yet. And I will reach the Hawd before you.” They said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, how will you know those of your Ummah who come after you?” He said: “Don’t you think that if a man has a horse with a white blaze and white feet among horses that are solid black, he will recognize his horse?” They said: “Of course.” He said: “They will come on the Day of Resurrection with glittering white faces and glittering white hands and feet because of Wudu, and I will reach the Hawd before them.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں