سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 149

حکم خداوندی کے مطابق وضو کرنا

راوی: عمرو بن منصور , آدم بن ابوایاس , لیث , ابن سعد , معاویہ بن صالح , ابویحییٰ سلیم بن عامر و ضمرة بن حبیب و ابوطلحہ نعیم بن زیاد , عمرو بن عبسہ

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ هُوَ ابْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو يَحْيَی سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ وَضَمْرَةُ بْنُ حَبِيبٍ وَأَبُو طَلْحَةَ نُعَيْمُ بْنُ زِيَادٍ قَالُوا سَمِعْنَا أَبَا أُمَامَةَ الْبَاهِلِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ عَبَسَةَ يَقُولُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ الْوُضُوئُ قَالَ أَمَّا الْوُضُوئُ فَإِنَّکَ إِذَا تَوَضَّأْتَ فَغَسَلْتَ کَفَّيْکَ فَأَنْقَيْتَهُمَا خَرَجَتْ خَطَايَاکَ مِنْ بَيْنِ أَظْفَارِکَ وَأَنَامِلِکَ فَإِذَا مَضْمَضْتَ وَاسْتَنْشَقْتَ مَنْخِرَيْکَ وَغَسَلْتَ وَجْهَکَ وَيَدَيْکَ إِلَی الْمِرْفَقَيْنِ وَمَسَحْتَ رَأْسَکَ وَغَسَلْتَ رِجْلَيْکَ إِلَی الْکَعْبَيْنِ اغْتَسَلْتَ مِنْ عَامَّةِ خَطَايَاکَ فَإِنْ أَنْتَ وَضَعْتَ وَجْهَکَ لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ خَرَجْتَ مِنْ خَطَايَاکَ کَيَوْمَ وَلَدَتْکَ أُمُّکَ قَالَ أَبُو أُمَامَةَ فَقُلْتُ يَا عَمْرَو بْنَ عَبَسَةَ انْظُرْ مَا تَقُولُ أَکُلُّ هَذَا يُعْطَی فِي مَجْلِسٍ وَاحِدٍ فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ لَقَدْ کَبِرَتْ سِنِّي وَدَنَا أَجَلِي وَمَا بِي مِنْ فَقْرٍ فَأَکْذِبَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَقَدْ سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

عمرو بن منصور، آدم بن ابوایاس، لیث، ابن سعد، معاویہ بن صالح، ابویحییٰ سلیم بن عامر و ضمرة بن حبیب و ابوطلحہ نعیم بن زیاد، عمرو بن عبسہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرنے کا کس قدر اجر و ثواب ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم نے وضو کر لیا اور صاف کر کے تم نے دونوں پہونچے دھوئے تو تمہارے تمام گناہ نکل (معاف ہو) گئے۔ تمہارے ناخنوں اور ہاتھ کے پوروں سے پھر جب تم نے کلی کرلی اور ناک کے دونوں سوراخوں کو تم نے صاف کر لیا اور چہرہ اور ہاتھ دھوئے دونوں کہنیوں تک اور تم نے سر پر مسح کرلیا اور دونوں پاؤں دھوئے ٹخنوں تک تو تم اکثر گناہوں سے نکل گئے اب اگر تم نے اپنا چہرہ زمین پر رکھ لیا رضائے الٰہی کے لئے تو تم اپنے گناہوں سے اس طریقہ سے نکل گئے جیسے تم اس دن کے تھے کہ جس دن تمہاری ماں نے تم کو جنم دیا یعنی جس دن تمہاری ولادت ہوئی۔ حضرت ابوامامہ نے جو اس حدیث کو حضرت عمرو بن عنبسہ سے روایت کرتے ہیں۔ کہا اے عمرو بن عنبسہ تم ذرا غور کر کے بات کہو کہ کیا ہر ایک انسان کو اس قدر نعمتیں ہر ایک مجلس میں حاصل ہوجاتی ہیں۔ حضرت عمرو بن عنبسہ نے فرمایا کہ تم سن لو اللہ کی قسم میں بوڑھا ہوگیا اور میری وفات کا زمانہ نزدیک ہے اور میں ضرورت مند اور محتاج بھی نہیں ہوں (جو کسی دباؤ کی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف غلط بات منسوب کروں) بلاشبہ اس کو میرے کانوں نے سنا اور میرے قلب نے اس کو نبی سے محفوظ رکھا۔

‘Amr bin ‘Abasah said: “I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! How is Wudu’ done?’ He said: ‘As for Wudu, when you perform Wudu, and you wash your hands to clean them, your sins come out from between your fingers and fingertips. When you rinse your mouth and nostrils, and wash your face and hands up to the elbows, and wipe your head, and wash your feet up to the ankles, you are cleansed of all your sins. When you prostrate your face to Allah, may He be exalted, you emerge from your sins like the day your mother bore you.” Abu Umamah said: “I said: ‘‘Amr bin ‘Abasah! Look at what you are saying! Was all of that given in one sitting?’ He said: ‘By Allah, I have grown old, my appointed time is near and I am not so poor that I should tell lies about the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. I heard it with my own ears and understood it in my heart from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.“ (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں