ایک اور (طریقہ) نماز گرہن
راوی: محمود بن خالد , مروان , معاویہ بن سلام , یحیی بن ابوکثیر , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , عبداللہ بن عمرو ارشاد
أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مَرْوَانَ قَالَ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ فَنُودِيَ الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّاسِ رَکْعَتَيْنِ وَسَجْدَةً ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَسَجْدَةً قَالَتْ عَائِشَةُ مَا رَکَعْتُ رُکُوعًا قَطُّ وَلَا سَجَدْتُ سُجُودًا قَطُّ کَانَ أَطْوَلَ مِنْهُ خَالَفَهُ مُحَمَّدُ بْنُ حِمْيَرَ
محمود بن خالد، مروان، معاویہ بن سلام، یحیی بن ابوکثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، عبداللہ بن عمرو ارشاد فرماتے ہیں کہ رسول اللہ کے زمانہ میں سورج گرہن ہوا تو باجماعت نماز کا اعلان کیا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کے ساتھ نماز ادا فرمائی اور اس میں دو رکوع اور ایک سجدہ کیا۔ پھر کھڑے ہوئے اور دو رکوع اور ایک سجدہ کیا۔ حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ میں نے تو نہ کبھی (اس سے پہلے) اتنا لمبا رکوع کیا اور نہ سجدہ۔ امام نسائی کہتے ہیں کہ محمد ابن حمیر نے اس روایت کے نقل کرنے میں اختلاف کیا ہے۔
Abu Hafsa, the freed slave of ‘Aishah, narrated that ‘Aishah told him: “When the sun was eclipsed during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , he performed Wudu and ordered that the call be given: ‘As-salatu jami’ah.’ He stood for a long time in prayer,” and ‘Aishah said: “I thought that he recited Sarah Al-Baqarah. Then he bowed for a long time, then he said: Sami’ Allahu lirnan Hamidah. Then he stood like he had stood before and he did not prostrate. Then he bowed, then prostrated. Then he stood up and did the same again, bowing twice and prostrating once. Then he sat and the eclipse ended.” (Hasan)