گرہن کی نماز میں صفیں بنانے کا بیان
راوی: محمد بن خالد بن خلی , بشربن شعیب , زہری , عروہ بن زبیر , عائشہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَسَفَتْ الشَّمْسُ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْمَسْجِدِ فَقَامَ فَکَبَّرَ وَصَفَّ النَّاسُ وَرَائَهُ فَاسْتَکْمَلَ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ وَانْجَلَتْ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَنْصَرِفَ
محمد بن خالد بن خلی، بشربن شعیب، زہری، عروہ بن زبیر، عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی میں ایک دفعہ سورج گرہن ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف لے گئے اور کھڑے ہو کر تکبیر کہی۔ صحابہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے صفیں بنا لیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چار رکوع اور چار سجدے ادا کئے۔ اس سے پہلے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فراغت حاصل کرتے گرہن ختم ہوچکا تھا۔
It was narrated from Tawus from Ibn Abbas that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed when there was an eclipse. He recited then he bowed, then he recited then he bowed, then he recited then he bowed, then he recited then he bowed, then he prostrated, and he did the second Rak’ah in same fashion. (Sahih)