کتنے دن تک ٹھہر نے تک قصر کرنا جائز ہے؟
راوی: احمدن یحیی صوفی , ابونعیم , علاء بن زہیر ازدی , عبدالرحمن بن اسود , عائشہ
أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَی الصُّوفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْعَلَائُ بْنُ زُهَيْرٍ الْأَزْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا اعْتَمَرَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَی مَکَّةَ حَتَّی إِذَا قَدِمَتْ مَکَّةَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي قَصَرْتَ وَأَتْمَمْتُ وَأَفْطَرْتَ وَصُمْتُ قَالَ أَحْسَنْتِ يَا عَائِشَةُ وَمَا عَابَ عَلَيَّ
احمدن یحیی صوفی، ابونعیم، علاء بن زہیر ازدی، عبدالرحمن بن اسود، عائشہ صدیقہ نے ارشاد فرمایا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عمرہ کا سفر کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ گئیں۔ جب مکہ مکرمہ پہنچیں تو عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے والدین آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قربان میں (دوران سفر) قصر بھی پڑھتی رہی افطار بھی کرتی رہی اور روزے بھی رکھتی رہی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عائشہ صدیقہ! تم نے عمدہ کام کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے اس فعل پر مجھ کو تنبیہ نہیں کی۔
‘Eisa bin Hafs bin ‘Asim said: “My father told me: ‘I was with Ibn ‘Umar on a journey, and he prayed Zuhr and ‘Asr with two Rak’ahs each, then he went and sat on his carpet. He saw some people offering voluntary prayers and said:
What are these people doing? I said: They are offering voluntary prayers. He said: If I had wanted to pray before and after (the obligatory prayer) I would have offered it in full. I accompanied the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he did not pray more than two Rak’ahs when traveling, and Abu Bakr (did likewise) until he died, as did ‘Umar and ‘Uthman, may Allah be pleased with them all.” (Sahih)