بروز جمعہ قبولیت کی گھڑی کا بیان
راوی: قتیبہ , لیث , ابن شہاب , عبداللہ بن ابوبکر , عبدالرحمن , امیہ بن عبداللہ بن خالد نے عبداللہ بن عمر
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَالِدٍ أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ إِنَّا نَجِدُ صَلَاةَ الْحَضَرِ وَصَلَاةَ الْخَوْفِ فِي الْقُرْآنِ وَلَا نَجِدُ صَلَاةَ السَّفَرِ فِي الْقُرْآنِ فَقَالَ لَهُ ابْنُ عُمَرَ يَا ابْنَ أَخِي إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ بَعَثَ إِلَيْنَا مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا نَعْلَمُ شَيْئًا وَإِنَّمَا نَفْعَلُ کَمَا رَأَيْنَا مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ
قتیبہ، لیث، ابن شہاب، عبداللہ بن ابوبکر، عبدالرحمن، امیہ بن عبداللہ بن خالد نے عبداللہ بن عمر سے کہا کہ ہم حضر اور خوف کی نماز کے متعلق ذکر تو قرآن میں پاتے ہیں لیکن سفر کی نماز کا ذکر نہیں ملتا۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا۔ اے بھتیجے! اللہ تعالیٰ نے جس وقت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہماری طرف معبوث کیا اس وقت ہم کچھ نہیں جانتے تھے۔ لہذا ہم لوگ بعینہ اسی طرح کرتے جس طرح ہمیں حکم فرمایا کرتے تھے اور بنی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیشہ حالت سفر میں قصر نماز ہی پڑھی اسی وجہ سے ہم بھی قصر ہی پڑھتے ہیں ۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “We used to travel with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم between Makkah and Al-Madinah, fearing nothing but Allah, the Mighty and Sublime, and praying two Rak’ahs.” (Sahih)