جس وقت خطبہ ہو رہا ہو تو خاموش رہنا چاہئے
راوی: قتیبہ , لیث , عقیل , زہری , سعید بن مسیب , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَالَ لِصَاحِبِهِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ أَنْصِتْ فَقَدْ لَغَا
قتیبہ، لیث، عقیل، زہری، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے ساتھی سے جمعہ کے دن کہے خاموش رہو اور امام خطبہ دے رہا ہو تو اس شخص نے بھی لغو کلام کیا کیونکہ خاموش رہنے کا حکم بھی نئی بات کرنے جیسے ہے۔ کسی سے یہ کہنا کہ تم خاموش رہو تو یہ بھی کلام ہے۔
It was narrated that Salman said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to me: ‘There is no man who purifies himself on Friday as he is commanded, then comes out of his house to the Friday prayer, and listens attentively until he finishes his prayer, but it will be an expiation for what came before it the week before.” (Sahih)