امام خطبہ کے لئے کس چیز پر کھڑا ہو؟
راوی: احمد بن عبداللہ بن حکم , محمد بن جعفر , شعبہ , منصور , عمروبن مرة , ابوعبیدة , کعب بن عجزة
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَکَمِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ ابْنُ أُمِّ الْحَکَمِ يَخْطُبُ قَاعِدًا فَقَالَ انْظُرُوا إِلَی هَذَا يَخْطُبُ قَاعِدًا وَقَدْ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا
احمد بن عبداللہ بن حکم، محمد بن جعفر، شعبہ، منصور، عمروبن مرة، ابوعبیدہ، کعب بن عجرہ سے روایت ہے کہ وہ مسجد میں داخل ہوئے اور انہوں نے حضرت عبدالرحمن بن حکم کو دیکھا کہ وہ بیٹھے بیٹھے خطبہ پڑھ رہے تھے انہوں نے فرمایا ان کو دیکھو کہ بیٹھ کر خطبہ دے رہا ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ لوگ جس وقت تجارت دیکھتے ہیں یا کھیل دیکھتے ہیں تو وہ دوڑ جاتے ہیں اس جانب اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھڑا چھوڑ دیتے ہیں(پس معلوم ہوا کہ خطبہ کھڑے ہو کر دینا چاہیے۔)
It was narrated from Abu Az-Zahiriyah about ‘Abdullah bin Busr, he said: “I was sitting beside him on Friday and he said: ‘A man came, stepping over the people’s necks, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: Sit down, you are disturbing people.” (Sahih).