سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1401

امام خطبہ کے لئے کس چیز پر کھڑا ہو؟

راوی: عمروبن سواد بن اسود , ابن وہب , ابن جریج , ابوزبیر , جابربن عبداللہ

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادِ بْنِ الْأَسْوَدِ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَطَبَ يَسْتَنِدُ إِلَی جِذْعِ نَخْلَةٍ مِنْ سَوَارِي الْمَسْجِدِ فَلَمَّا صُنِعَ الْمِنْبَرُ وَاسْتَوَی عَلَيْهِ اضْطَرَبَتْ تِلْکَ السَّارِيَةُ کَحَنِينِ النَّاقَةِ حَتَّی سَمِعَهَا أَهْلُ الْمَسْجِدِ حَتَّی نَزَلَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَنَقَهَا فَسَکَتَتْ

عمروبن سواد بن اسود، ابن وہب، ابن جریج، ابوزبیر، جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت خطبہ پڑھتے تھے تو مسجد کے ایک ستون پر جو کہ کھجور کی لکڑی کا تھا اس پر سہارا لگاتے(ٹیک لگاتے) جس وقت منبر بن گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر چڑھنے لگے تو وہ ستون بے قرار ہوگیا اور اس میں سے ایک آواز پیدا ہوگئی جیسے کہ اونٹنی کی آواز ہوتی ہے اور وہ ستون آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فرقت سے رونے لگا یہاں تک کہ اس آواز کو تمام مسجد والوں نے سنا۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر سے اترے اور اس کو گلے سے لگایا تو وہ خاموش ہوگیا۔

It was narrated from Aws bin Aws Ath-Thaqafi that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever washes (Ghassala) and performs Ghusl, and comes early to the Masjid and sits near the Imam, is attentive and does not engage in idle talk, for every step he takes he will have (the reward of) a year’s worth of good deeds, its fasting and Qiyam prayer.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں