جمعہ کے دن کس وقت نماز کیلئے جانا افضل ہے؟
راوی: ہارون بن عبداللہ , یحیی بن آدم , حسن بن عیاش , جعفربن محمد , جابربن عبداللہ
أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ ثُمَّ نَرْجِعُ فَنُرِيحُ نَوَاضِحَنَا قُلْتُ أَيَّةَ سَاعَةٍ قَالَ زَوَالُ الشَّمْسِ
ہارون بن عبد اللہ، یحیی بن آدم، حسن بن عیاش، جعفربن محمد، جابربن عبداللہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نماز جمعہ پڑھتے تھے پھر جس وقت ہم لوگ واپس آتے تو ہم لوگ اپنے اونٹوں کو آرام پہنچاتے۔ حضرت امام محمد نے فرمایا کہ میں نے حضرت جابر سے دریافت کیا کہ کونسا وقت ہوتا ہے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ سورج کے زوال کے بعد ہی۔
As-Sa’ib bin Yazid narrated that the first Adhan used to be when the Imam sat on the Minbar on Friday, at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and Abu Bakr and ‘Umar. During the caliphate of ‘Uthman, when the number of people increased, ‘Uthman commanded that a third Adhan be given on Friday, so that Adhan was given from the top of Az-Zawra’, and that is how it remained. (Sahih)