دوران سفر موزوں پر مسح کرنے کا بیان
راوی: محمد بن منصور , سفیان , اسماعیل بن محمد , حمزة بن مغیرة بن شعبہ , مغیرہ بن شعبہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ إِسْمَعِيلَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ سَمِعْتُ حَمْزَةَ بْنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَقَالَ تَخَلَّفْ يَا مُغِيرَةُ وَامْضُوا أَيُّهَا النَّاسُ فَتَخَلَّفْتُ وَمَعِي إِدَاوَةٌ مِنْ مَائٍ وَمَضَی النَّاسُ فَذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ فَلَمَّا رَجَعَ ذَهَبْتُ أَصُبُّ عَلَيْهِ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ رُومِيَّةٌ ضَيِّقَةُ الْکُمَّيْنِ فَأَرَادَ أَنْ يُخْرِجَ يَدَهُ مِنْهَا فَضَاقَتْ عَلَيْهِ فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ تَحْتِ الْجُبَّةِ فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ وَمَسَحَ عَلَی خُفَّيْهِ
محمد بن منصور، سفیان، اسماعیل بن محمد، حمزہ بن مغیرة بن شعبہ، حضرت مغیرہ بن شعبہ سے روایت ہے کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے ارشاد فرمایا اے مغیرہ تم میرے پیچھے رہو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا تم لوگ میرے سے آگے آگے جاؤ۔ چنانچہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پیچھے ہی رہا میرے پاس پانی کا ایک لوٹا تھا لوگ روانہ ہوگئے اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضائے حاجت کے لئے تشریف لے گئے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم واپس تشریف لائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے (اعضاء پر) پانی ڈالنا شروع کر دیا۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک تنگ آستین کا جبہ پہنے ہوئے تھے جو کہ ملک روم کا تیار کردہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس میں سے ہاتھ نکالنا چاہا تو وہ تنگ پڑ گیا تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چوغے کے نیچے سے ہاتھ نکال لیا اور چہرہ اور ہاتھوں کو دھویا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سر مبارک پر مسح فرمایا۔
Hamzah bin Al-Mughira bin Shu’bah (narrated) that his father said: “I was with the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم on a journey, and he said: ‘Stay back O Mughira! Go ahead, people!’ So I went back, and I had with me a vessel of water. The people went ahead, and there the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم relieved himself. When he came back I went and poured water for him. He was wearing a Roman Jubbah with narrow sleeves, and he wanted to expose his hands (to wash them) but the sleeves were too tight, so he brought his hands out from beneath the Jubbah and washed his face and hands, and wiped his head, and wiped over his Khuffs.” (Sahih)