پیشانی اور عمامے پر مسح کرنے کے متعلق
راوی: عمرو بن علی و حمید بن مسعدة , یزید و ابن زریع , حمید , بکر بن عبداللہ مزنی , حمزة بن مغیرة بن شعبہ , مغیرہ
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَحُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ قَالَ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَخَلَّفْتُ مَعَهُ فَلَمَّا قَضَی حَاجَتَهُ قَالَ أَمَعَکَ مَائٌ فَأَتَيْتُهُ بِمِطْهَرَةٍ فَغَسَلَ يَدَيْهِ وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثُمَّ ذَهَبَ يَحْسُرُ عَنْ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ کُمُّ الْجُبَّةِ فَأَلْقَاهُ عَلَی مَنْکِبَيْهِ فَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ وَمَسَحَ بِنَاصِيَتِهِ وَعَلَی الْعِمَامَةِ وَعَلَی خُفَّيْهِ
عمرو بن علی و حمید بن مسعدة، یزید و ابن زریع، حمید، بکر بن عبداللہ مزنی، حمزہ بن مغیرة بن شعبہ، حضرت مغیرہ سے روایت ہے کہ جناب رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (ایک سفر کے دوران) لوگوں (صحابہ) سے پیچھے رہ گئے میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ پیچھے رہ گیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی حاجت سے فراغت حاصل فرمائی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے دریافت فرمایا کیا تمہارے پاس پانی موجود ہے؟ میں ایک گھڑا پانی کا لے کر آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ اور چہرہ دھویا پھر آستین سے ہاتھ نکالنے لگے تو وہ تنگ تھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے مبارک جبہ کو مونڈھے پر ڈالا اور اندر سے ہاتھ نکال لئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دونوں ہاتھ دھوئے پیشانی پر مسح فرمایا پھر عمامہ اور موزوں پر مسح فرمایا۔
It was narrated from Hamzah bin Al-Mughira bin Shu’bah that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stayed behind, and I stayed with him. When he had relieved himself he said: ‘Do you have any water with you?’ I brought some water to him, and he washed his hands and face, then he started trying to uncover his arms, but the sleeves of his Jubbah were too tight, so he threw it over his shoulders and washed his arms and wiped over his forehead and ‘Imamah, and over his Khuff.” (Sahih)