سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1016

آیت کریمہ"ولا تجھر بصلوتک ولاتخافت بھا" کی تفسیر

راوی: احمد بن منیع و یعقوب بن ابراہیم الدورقی , ہشیم , ابوبشر , جعفربن ابووحشیة , ابن ایاس , سعید بن جبیر , عبداللہ ابن عباس

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ جَعْفَرُ بْنُ أَبِي وَحْشِيَّةَ وَهُوَ ابْنُ إِيَاسٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا قَالَ نَزَلَتْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخْتَفٍ بِمَکَّةَ فَکَانَ إِذَا صَلَّی بِأَصْحَابِهِ رَفَعَ صَوْتَهُ وَقَالَ ابْنُ مَنِيعٍ يَجْهَرُ بِالْقُرْآنِ وَکَانَ الْمُشْرِکُونَ إِذَا سَمِعُوا صَوْتَهُ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ أَنْزَلَهُ وَمَنْ جَائَ بِهِ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِنَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِکَ أَيْ بِقِرَائَتِکَ فَيَسْمَعَ الْمُشْرِکُونَ فَيَسُبُّوا الْقُرْآنَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا عَنْ أَصْحَابِکَ فَلَا يَسْمَعُوا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِکَ سَبِيلًا

احمد بن منیع و یعقوب بن ابراہیم الدورقی، ہشیم، ابوبشر، جعفربن ابووحشیة، ابن ایاس، سعید بن جبیر، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اس آیت کریمہ"وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا" کی تفسیر میں روایت ہے کہ جس وقت یہ آیت کریمہ نازل ہوئی تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ مکرمہ میں روپوش تھے۔ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے احباب کے ہمراہ نماز ادا فرماتے تھے تو قرآن کریم بلند آواز سے تلاوت فرماتے اور جس وقت اہل شرک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز سنتے تو نعوذ باللہ قرآن کریم کو برا کہتے اور جس ذات نے قرآن کریم نازل فرمایا اور جو قرآن کریم لے کر حاضر ہوئے (جبرائیل ) اس کو بھی برا بھلا کہتے اس پر اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغام لانے والوں سے ارشاد فرمایا تم اتنی آواز میں نہ پکارو۔ مطلب یہ ہے کہ تم قرآن کریم بہت زیادہ آواز سے نہ پڑھو۔ ایسا نہ ہو کہ مشرکین قرآن کریم سن لیں اور قرآن کریم کو برا کہہ دیں اور نہ بہت زیادہ آہستہ سے قرآن کریم پڑھو کہ تمہارے ساتھی نہ سن سکیں بلکہ تم درمیان درمیان کا راستہ اختیار کرو۔ وہ راستہ یہ ہے کہ تمہارے ساتھی سن لیں اور باہر والے کافر نہ سنیں۔

Umm-e-Hani’ said: “I used to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم reciting Quran when I was on my roof.”(Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں