سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1008

شروع کی دو رکعت کو طویل کرنا

راوی: حماد بن اسماعیل بن ابراہیم ابن علیة ابوحسن , داؤد الطائی , عبدالملک بن عمیر , جابربن سمرة

أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ابْنِ عُلَيَّةَ أَبُو الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ دَاوُدَ الطَّائِيِّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ وَقَعَ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْکُوفَةِ فِي سَعْدٍ عِنْدَ عُمَرَ فَقَالُوا وَاللَّهِ مَا يُحْسِنُ الصَّلَاةَ فَقَالَ أَمَّا أَنَا فَأُصَلِّي بِهِمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا أَخْرِمُ عَنْهَا أَرْکُدُ فِي الْأُولَيَيْنِ وَأَحْذِفُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ قَالَ ذَاکَ الظَّنُّ بِکَ

حماد بن اسماعیل بن ابراہیم ابن علیة ابوحسن، داؤد الطائی، عبدالملک بن عمیر، جابربن سمرة سے روایت کہ کوفہ کے چند حضرات نے حضرت عمر کی خدمت میں حضرت سعد کی شکایت پیش کی اور عرض کیا کہ اللہ کی قسم وہ عمدہ طریقہ سے نماز ادا نہیں کرتے۔ سعد نے فرمایا میں تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز جیسی نماز پڑھتا ہوں اور میں اس میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہیں کرتا اور میں شروع کی دو رکعت کو طویل کرتا ہوں اور بعد والی دو رکعت کو مختصر کرتا ہوں۔ عمر نے فرمایا کہ ہم کو بھی یقین ہے تم سے کہ تمہاری شکایت بے کار ہے اور واقعی آپ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقہ کے مطابق چلتے ہیں اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق عمل کرتے ہیں۔

It was narrated that ‘Amr bin Murrah said: I heard Abu Wa’il say: “A man said in the presence of ‘Abdullah: ‘I recited Al-Mufassal in one Rak’ah.’ He said: ‘That is like reciting poetry. I know the similar Suirahs that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to recite together.’ And he mentioned twenty Surahs from Al Mufa two by two in each Rak’ah.”(Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں