سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1007

شروع کی دو رکعت کو طویل کرنا

راوی: عمرو بن علی , یحیی بن سعید , شعبہ , ابوعون , جابربن سمرة

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عَوْنٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ يَقُولُ قَالَ عُمَرُ لِسَعْدٍ قَدْ شَکَاکَ النَّاسُ فِي کُلِّ شَيْئٍ حَتَّی فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ سَعْدٌ أَتَّئِدُ فِي الْأُولَيَيْنِ وَأَحْذِفُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ وَمَا آلُو مَا اقْتَدَيْتُ بِهِ مِنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ذَاکَ الظَّنُّ بِکَ

عمرو بن علی، یحیی بن سعید، شعبہ، ابوعون، جابربن سمرة سے روایت کہ حضرت عمر نے حضرت سعد سے فرمایا کہ تمہاری ہر ایک بات اور ہر ایک عمل کے بارے میں لوگ شکایت کرتے ہیں یہاں تک کہ نماز کے بارے میں بھی۔ (شکایت کرتے ہیں) حضرت سعد نے فرمایا کہ میں شروع کی دو رکعت میں قرأت کو لمبا کرتا ہوں اور آخری دو رکعت میں قرأت نہیں کرتا اور میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں کرتا۔ حضرت عمر نے فرمایا کہ تمہارے ساتھ یہی گمان ہے۔

It was narrated that ‘Abdullah said: “I know the similar Sdrahs that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to recite, twenty Surahs in ten Rak’ahs.” Then he took ‘Alqamah’s hand and went in, then ‘Alqamah came out and we asked him and he told us what they were. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں