سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1003

نماز عشاء میں سورت شمس پڑھنا

راوی: قتیبہ , لیث , ابوزبیر , جابر

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ صَلَّی مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ لِأَصْحَابِهِ الْعِشَائَ فَطَوَّلَ عَلَيْهِمْ فَانْصَرَفَ رَجُلٌ مِنَّا فَأُخْبِرَ مُعَاذٌ عَنْهُ فَقَالَ إِنَّهُ مُنَافِقٌ فَلَمَّا بَلَغَ ذَلِکَ الرَّجُلَ دَخَلَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِمَا قَالَ مُعَاذٌ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتُرِيدُ أَنْ تَکُونَ فَتَّانًا يَا مُعَاذُ إِذَا أَمَمْتَ النَّاسَ فَاقْرَأْ بِالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَسَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَاقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ

قتیبہ، لیث، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ حضرت معاذ بن جبل نے اپنے لوگوں کے ساتھ نماز عشاء ادا کی اور اس کو لمبا کر دیا تو ایک شخص نماز توڑ کر چلا گیا حضرت معاذ نے فرمایا کہ یہ شخص منافق ہے۔ اس شخص کو جس وقت یہ خبر ہوئی کہ (اس کو منافق قرار دیا گیا) تو وہ شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور حضرت معاذ کا قول نقل کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت معاذ سے فرمایا کیا تم لوگوں کے درمیان فتنہ برپا کرنا چاہتے ہو جس وقت امامت کرو تو تم سورت والشمس اور سورت اعلی اور سورت غاشیہ اور سورت اقراء پڑھو۔

It was narrated that Al-Bara’ bin ‘Azib said: “I prayed Al- ‘Atamah (‘Isha’) with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمand he recited ‘By the fig, and the olive’ in it.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں