جو شخص کسی محفوظ مقام سے چوری کرے
راوی: محمد بن یحیی بن فارس , عمرو , طلحہ , اسباط , سماک , حرب , حمید بن اخت , صفوان بن امیہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ حَمَّادِ بْنِ طَلْحَةَ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ حُمَيْدِ ابْنِ أُخْتِ صَفْوَانَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ کُنْتُ نَائِمًا فِي الْمَسْجِدِ عَلَيَّ خَمِيصَةٌ لِي ثَمَنُ ثَلَاثِينَ دِرْهَمًا فَجَائَ رَجُلٌ فَاخْتَلَسَهَا مِنِّي فَأُخِذَ الرَّجُلُ فَأُتِيَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِهِ لِيُقْطَعَ قَالَ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ أَتَقْطَعُهُ مِنْ أَجْلِ ثَلَاثِينَ دِرْهَمًا أَنَا أَبِيعُهُ وَأُنْسِئُهُ ثَمَنَهَا قَالَ فَهَلَّا کَانَ هَذَا قَبْلَ أَنْ تَأْتِيَنِي بِهِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ زَائِدَةُ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جُعَيْدِ بْنِ حُجَيْرٍ قَالَ نَامَ صَفْوَانُ وَرَوَاهُ مُجَاهِدٌ وَطَاوُسٌ أَنَّهُ کَانَ نَائِمًا فَجَائَ سَارِقٌ فَسَرَقَ خَمِيصَةً مِنْ تَحْتِ رَأْسِهِ وَرَوَاهُ أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ فَاسْتَلَّهُ مِنْ تَحْتِ رَأْسِهِ فَاسْتَيْقَظَ فَصَاحَ بِهِ فَأُخِذَ وَرَوَاهُ الزُّهْرِيُّ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ فَنَامَ فِي الْمَسْجِدِ وَتَوَسَّدَ رِدَائَهُ فَجَائَ سَارِقٌ فَأَخَذَ رِدَائَهُ فَأُخِذَ السَّارِقُ فَجِيئَ بِهِ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن یحیی بن فارس، عمرو، طلحہ، اسباط، سماک، حرب، حمید بن اخت، حضرت صفوان بن امیہ فرماتے ہیں کہ میں مسجد میں اپنی تیس درہم کی مالیت والی چادر پر سورہا تھا کہ ایک شخص آیا اور اسے اچک کرلے گیا مجھ سے۔ وہ آدمی پکڑا گیا اور اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا۔ صفوان کہتے ہیں کہ پس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کا ہاتھ تیس درہم کی وجہ سے کاٹتے ہیں میں اس چادر کو اس کے ہاتھ فروخت کرتا ہوں اور اس کی قیمت تاخیر سے لے لوں گا (ادھار پر بیچتا ہوں) حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ پھر یہ میرے پاس لانے سے قبل ہی کیا ہوتا۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو زائدہ نے سماک عن جعید بن حجیر سے روایت کیا ہے۔ اس میں فرمایا کہ صفوان سو گئے اور اسےطاؤس و مجاہد نے روایت کیا کہ صفوان سور ہے تھے کہ ایک چور آیا اور اس نے ان کے سر کے نیچے سے چادر چرالی۔ اور ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے بھی اس حدیث کو روایت کیا ہے انہوں نے فرمایا کہ اس چور نے ان کے سر کے نیچے سے چادر کھینچ لی تو صفوان جاگ گئے اور چیخ ماری تو اسے پکڑ لیا گیا۔ اور زہری نے صفوان بن عبداللہ سے اس حدیث کو روایت کیا ہے انہوں نے فرمایا کہ صفوان مسجد میں سوگئے اور اپنی چادر کو تکیہ بنا لیا پس ایک چور آیا اور اس نے چادر کو چرا لیا پھر چور پکڑ گیا تو اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لایا گیا۔(معلوم ہوا کہ محفوظ مال کےچرانے پر ہاتھ کاٹا جائے گا۔ اسی لئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا۔)
Narrated Safwan:
AbuDawud said: Za'idah has also transmitted it from Simak from Ju'ayd ibn Hujayr. He said: Safwan slept. Mujahid and Tawus said: While he was sleeping a thief came and stole the cloak from beneath his head. The version of AbuSalamah ibn AbdurRahman has: He snatched it away from beneath his head and he awoke. He cried and he (the thief) was seized. Az-Zuhri narrated from Safwan ibn Abdullah. His version has: He slept in the mosque and used his cloak as pillow. A thief came and took his cloak. The thief was seized and brought to the Prophet (peace_be_upon_him).