سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سزاؤں کا بیان ۔ حدیث 997

کوئی چیز اچکنے اور امانت میں خیانت کرنے پر ہاتھ کاٹنے کا بیان

راوی: نصر بن علی , محمد بن بکر , ابن جریریح , ابوزیبر , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ قَالَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ عَلَی الْمُنْتَهِبِ قَطْعٌ وَمَنْ انْتَهَبَ نُهْبَةً مَشْهُورَةً فَلَيْسَ مِنَّاوَبِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ عَلَی الْخَائِنِ قَطْعٌ

نصر بن علی، محمد بن بکر، ابن جریریح، ابوزیبر، حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مال لوٹنے (علانیہ زبردستی مال چھیننے یا اچکنے پر) ہاتھ نہیں کٹے گا اور جس شخص نے دھڑ لے سے کوئی چیز چھینی وہ ہم میں سے نہیں اور اسی سند سے یہ بھی مروی ہے کہ خیانت کرنے والے پر قطع نہیں ہے کیونکہ اس پر چوری کی تعریف نہیں صادق آتی لیکن ہاتھ نہ کٹنے کا مطلب یہ نہیں کہ اسے کچھ سزا بھی نہیں ملے گی یا یہ جرم نہیں ہے ایسا بلکہ بدترین جرم ہے ایک آدمی نے آپ پر اعتماد کیا اور اپنا مال آپ کے پاس رکھوایا اور آپ نے اس کے مال کو ہضم کرلیا اس پر مختلف تعزیر دی جا سکتی ہے۔

Narrated Jabir ibn Abdullah:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: Cutting of hand is not to be inflicted on one who plunders, but he who plunders conspicuously does not belong to us.

یہ حدیث شیئر کریں