گستاخ رسول کی سزا
راوی: موسی بن اسماعیل , حماد , یونس , حمید بن ہل , ہارون بن عبداللہ , نصیر بن فرج , ابواسامہ , یزید بن زریح , یونس بن عبید , حمید بن ہلال , عبداللہ بن مطرف , ابوبرزہ الاسلمی
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ يُونُسَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَنُصَيْرُ بْنُ الْفَرَجِ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَتَغَيَّظَ عَلَی رَجُلٍ فَاشْتَدَّ عَلَيْهِ فَقُلْتُ تَأْذَنُ لِي يَا خَلِيفَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَضْرِبُ عُنُقَهُ قَالَ فَأَذْهَبَتْ کَلِمَتِي غَضَبَهُ فَقَامَ فَدَخَلَ فَأَرْسَلَ إِلَيَّ فَقَالَ مَا الَّذِي قُلْتَ آنِفًا قُلْتُ ائْذَنْ لِي أَضْرِبُ عُنُقَهُ قَالَ أَکُنْتَ فَاعِلًا لَوْ أَمَرْتُکَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ لَا وَاللَّهِ مَا کَانَتْ لِبَشَرٍ بَعْدَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَفْظُ يَزِيدَ
موسی بن اسماعیل، حماد، یونس، حمید بن ہل، ہارون بن عبد اللہ، نصیر بن فرج، ابواسامہ، یزید بن زریح، یونس بن عبید، حمید بن ہلال، عبداللہ بن مطرف، حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ الاسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس ان کے زمانہ خلافت میں بیٹھا ہوا تھا پس وہ کسی آدمی پر غضبناک ہو گئے اور اسے سخت سست کہا میں نے عرض کیا اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلفیہ آپ مجھے اجازت دیتے ہیں کہ میں اس کی گردن ماردوں؟ ابوبرزہ کہتے ہیں کہ میرے اس جملہ سے ان کا غصہ جاتا رہا اور وہ کھڑے ہو کر گھر کے اندر داخل ہوگئے اور مجھے بلابھیجا اور فرمایا کہ تم نے ابھی کیا کہا تھا میں نے کہا کہ مجھے اجازت دیں تو اس کی گردن ماردوں؟ فرمایا کہ اگر میں تمہیں اس کا حکم دیتا تو کیا تم ایسا کر دیتے؟ میں نے کہا جی ہاں۔ فرمایا کہ اللہ کی قسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کسی فرد بشر کے لئے کسی کو قتل نہیں کیا جاسکتا (برابھلا کہنے پر) امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ یہ الفاظ یزید بن زریع کے ہیں۔
Narrated AbuBakr:
AbuBarzah said: I was with AbuBakr. He became angry at a man and uttered hot words. I said: Do you permit me, Caliph of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), that I cut off his neck? These words of mine removed his anger; he stood and went in. He then sent for me and said: What did you say just now? I said: (I had said:) Permit me that I cut off his neck. He said: Would you do it if I ordered you? I said: Yes. He said: No, I swear by Allah, this is not allowed for any man after Muhammad (peace_be_upon_him).