احادیث میں جن لڑائیوں کی علامات بیان کی گئی ہیں ان کا بیان
راوی: عباس عمری , ہاشم ابن قاسم , عبدالرحمن بن ثابت بن ثوبان , مکحول , جبیر بن نفیل , مالک یخامر , معاذ بن جبل
حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ يَخَامِرَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُمْرَانُ بَيْتِ الْمَقْدِسِ خَرَابُ يَثْرِبَ وَخَرَابُ يَثْرِبَ خُرُوجُ الْمَلْحَمَةِ وَخُرُوجُ الْمَلْحَمَةِ فَتْحُ قُسْطَنْطِينِيَّةَ وَفَتْحُ الْقُسْطَنْطِينِيَّةِ خُرُوجُ الدَّجَّالِ ثُمَّ ضَرَبَ بِيَدِهِ عَلَی فَخِذِ الَّذِي حَدَّثَهُ أَوْ مَنْکِبِهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ هَذَا لَحَقٌّ کَمَا أَنَّکَ هَاهُنَا أَوْ کَمَا أَنَّکَ قَاعِدٌ يَعْنِي مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ
عباس عمری، ہاشم ابن قاسم، عبدالرحمن بن ثابت بن ثوبان، مکحول، جبیر بن نفیل، مالک یخامر، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بیت المقدس کی آبادی مدینہ طیبہ کی تخریب جنگ وجدل کا سبب ہے اور جنگ وجدال قسطنطنیہ کی فتح کا سبب ہے اور قسطنطنیہ کی فتح دجال کے نکلنے کا سبب ہے پھر آپ نے اپنی حدیث بیان کرنے والے(معاذ) کی ران یا کندھے پر مارا اور فرمایا کہ کہ بیشک یہ ایسا ہونا اسی طرح سچ اور حق ہے جیسا کہ تمہارا یہاں ہونا یا یہاں بیٹھا ہونا حق ہے۔
Narrated Mu'adh ibn Jabal:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: The flourishing state of Jerusalem will be when Yathrib is in ruins, the ruined state of Yathrib will be when the great war comes, the outbreak of the great war will be at the conquest of Constantinople and the conquest of Constantinople when the Dajjal (Antichrist) comes forth. He (the Prophet) struck his thigh or his shoulder with his hand and said: This is as true as you are here or as you are sitting (meaning Mu'adh ibn Jabal).