قتل ہونے میں کیا امید کی جائے
راوی: موسی بن اسماعیل , وہیب , دواؤد , عامر , جابر بن سمرہ
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَزَالُ هَذَا الدِّينُ عَزِيزًا إِلَی اثْنَيْ عَشَرَ خَلِيفَةً قَالَ فَکَبَّرَ النَّاسُ وَضَجُّوا ثُمَّ قَالَ کَلِمَةً خَفِيفَةً قُلْتُ لِأَبِي يَا أَبَتِ مَا قَالَ قَالَ کُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ
موسی بن اسماعیل، وہیب، دواؤد، عامر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن سمرہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ دین مسلسل معزز رہے گا بارہ خلفاء کے ہونے تک۔ یہ سن کر لوگوں نے نعرہ تکبیر لگایا پھر زور سے چلائے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آہستہ سے کچھ فرمایا۔ میں نے اپنے والد سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا فرمایا ؟ کہا کہ یہ فرمایا کہ وہ سب خلفاء قریش میں سے ہوں گے۔