سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 880

مومن کا قتل عظیم ترین گناہ ہے۔

راوی: یوسف بن موسی , جریر , منصور , سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَوْ حَدَّثَنِي الْحَکَمُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ لَمَّا نَزَلَتْ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ قَالَ مُشْرِکُو أَهْلِ مَکَّةَ قَدْ قَتَلْنَا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ وَدَعَوْنَا مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَأَتَيْنَا الْفَوَاحِشَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ إِلَّا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَئِکَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ فَهَذِهِ لِأُولَئِکَ قَالَ وَأَمَّا الَّتِي فِي النِّسَائِ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ الْآيَةَ قَالَ الرَّجُلُ إِذَا عَرَفَ شَرَائِعَ الْإِسْلَامِ ثُمَّ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ لَا تَوْبَةَ لَهُ فَذَکَرْتُ هَذَا لِمُجَاهِدٍ فَقَالَ إِلَّا مَنْ نَدِمَ

یوسف بن موسی، جریر، منصور، حضرت سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سوال کیا۔ (اس آیت کے بارے میں) تو انہوں نے فرمایا کہ جب اللہ نے قرآن کریم کی آیت" وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ" جس کا ترجمہ پیچھے والی حدیث میں گزر گیا ہے نازل کی تو مکہ کے مشرکین کہنے لگے کہ ہم نے تو اللہ کے حرام کردہ خون کو (ناحق) قتل کیا ہے اور ہم نے اللہ کے علاوہ دوسرے معبودوں کو بھی پکارا ہے اور ہم تو بہت فحش اور بے حیائی کے کام بھی کر چکے ہیں تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی" الا من تاب وامن وعمل صالحا" سوائے اس کے جس نے توبہ کی، ایمان لایا اور اعمال صالحہ کئے تویہی وہ لوگ ہیں کہ اللہ ان کی برائیوں کو نیکیوں سے بدل دیں گے۔ تو یہ آیت تو ان لوگوں کے لئے ہے (یعنی کفار ومشرکین مکہ کے بارے میں) جبکہ سورت نساء کی آیت (اِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰ ى ِكَ يُبَدِّلُ اللّٰهُ سَ يِّاٰتِهِمْ حَسَنٰتٍ ) 25۔ الفرقان : 70) نازل ہوئی تو یہ اس شخص کے بارے میں ہے جو اسلام کے احکامات کو جان گیا پھر کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کیا تو اس کی جزا جہنم ہے اس کی کوئی توبہ نہیں ہے۔ سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے یہ بات مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ذکر کی تو انہوں نے فرمایا کہ الاّ یہ کہ وہ صدق دل سے نادم ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں