فساد فتنہ کے وقت اس میں کوشش کرنا جائز نہیں
راوی: ابوالولید الطیالسی , ابوعوانہ , رقیہ بن مصقلہ , عون ابن ابوجحیفہ , عبدالرحمن
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ رَقَبَةَ بْنِ مَصْقَلَةَ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ سَمُرَةَ قَالَ کُنْتُ آخِذًا بِيَدِ ابْنِ عُمَرَ فِي طَرِيقٍ مِنْ طُرُقِ الْمَدِينَةِ إِذْ أَتَی عَلَی رَأْسٍ مَنْصُوبٍ فَقَالَ شَقِيَ قَاتِلُ هَذَا فَلَمَّا مَضَی قَالَ وَمَا أُرَی هَذَا إِلَّا قَدْ شَقِيَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ مَشَی إِلَی رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي لِيَقْتُلَهُ فَلْيَقُلْ هَکَذَا فَالْقَاتِلُ فِي النَّارِ وَالْمَقْتُولُ فِي الْجَنَّةِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ عَنْ عَوْنٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سُمَيْرٍ أَوْ سُمَيْرَةَ وَرَوَاهُ لَيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ عَنْ عَوْنٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سُمَيْرَةَ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ لِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ يَعْنِي بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ و قَالَ هُوَ فِي کِتَابِي ابْنُ سَبَرَةَ وَقَالُوا سَمُرَةَ وَقَالُوا سُمَيْرَةَ هَذَا کَلَامُ أَبِي الْوَلِيدِ
ابوالولید الطیالسی، ابوعوانہ، رقیہ بن مصقلہ، عون ابن ابوجحیفہ، حضرت عبدالرحمن کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہاتھ پکڑے مدینہ کے راستوں میں سے کسی راستہ پر چلا جارہا تھا کہ اچانک ایک ٹنگے ہوئے سر پر ہم نکل آئے تو ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سر کو دیکھ کر فرمایا کہ اس کا قاتل بڑا بدبخت ہے جب آگے چلے گئے تو فرمایا کہ میں تو اسے بدبخت ہی سمجھتا ہوں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ جو شخص میری امت میں سے کسی کو قتل کرنے کے لئے چلا اور اسے قتل کردیا تو اس کے بارے میں اس طرح کہوکہ قاتل جہنم میں جائے گا اور مقتول جنت میں۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اسے ثوری نے عون سے انہوں نے عبدالرحمن بن سمیر یا سمیرہ سے روایت کیا ہے اور اسے لیث بن سلیم نے عون سے اور انہوں نے عبدالرحمن بن سمیرہ سے روایت کیا ہے امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ مجھ سے حسن بن علی نے کہا کہ ہم سے ابوالولید نے یہ حدیث بیان کی ابوعوانہ کے حوالہ سے، اور کہا کہ وہ میری کتاب میں ابن سبرہ ہیں اور انہوں نے کہا سمرہ اور کچھ لوگوں نے کہا کہ سمیرہ۔ یہ ابوالولید کا کلام ہے (عبدالرحمن کی ولدیت میں اختلاف ہوگیا کسی نے سبرہ، کسی نے سمیرہ کسی نے سمیر، اور کسی نے سمرہ بیان کیا)۔
Narrated Abdullah ibn Umar:
AbdurRahman ibn Samurah said: I was holding the hand of Ibn Umar on one of the ways of Medina. He suddenly came to a hanging head. He said: Unhappy is the one who killed him. When he proceeded, he said: I do not consider him but unfortunate. I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: If anyone goes to a man of my community in order to kill him, he should say in this way, the one who kills will go to Hell and the one who is killed will go to Paradise.