فتنوں کا بیان
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , جریر , اعمش , ابووائل , حذیفہ بن یمان
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمًا فَمَا تَرَکَ شَيْئًا يَکُونُ فِي مَقَامِهِ ذَلِکَ إِلَی قِيَامِ السَّاعَةِ إِلَّا حَدَّثَهُ حَفِظَهُ مَنْ حَفِظَهُ وَنَسِيَهُ مَنْ نَسِيَهُ قَدْ عَلِمَهُ أَصْحَابُهُ هَؤُلَائِ وَإِنَّهُ لَيَکُونُ مِنْهُ الشَّيْئُ فَأَذْکُرُهُ کَمَا يَذْکُرُ الرَّجُلُ وَجْهَ الرَّجُلِ إِذَا غَابَ عَنْهُ ثُمَّ إِذَا رَآهُ عَرَفَهُ
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، اعمش، ابووائل، حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن یمان فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے درمیان کھڑے ہوئے پس کوئی چیز نہیں چھوڑی آپ نے اس جگہ کھڑے ہو کر قیامت تک مگر یہ کہ آپ نے اسے بیان کر دیا۔ پس اسے یاد کر لیا جس نے یاد کر لیا اور بھول گیا وہ جو بھول گیا اور بیشک میرے ان ساتھیوں نے اسے جان لیا اور بیشک جب بھی ان میں کوئی بات وقوع پذیر ہوتی تو مجھے اسی طرح یاد آجاتی جس طرح ایک آدمی کو دوسرے آدمی کا چہرہ دیکھنے پر یاد آجاتا ہے جبکہ وہ اس سے غائب ہو پھر جب وہ اسے دیکھے تو پہچان لے۔