پانی روکنے کا بیان
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , وکیع , اعمش , ابی صالح , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يُکَلِّمُهُمْ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ رَجُلٌ مَنَعَ ابْنَ السَّبِيلِ فَضْلَ مَائٍ عِنْدَهُ وَرَجُلٌ حَلَفَ عَلَی سِلْعَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ يَعْنِي کَاذِبًا وَرَجُلٌ بَايَعَ إِمَامًا فَإِنْ أَعْطَاهُ وَفَی لَهُ وَإِنْ لَمْ يُعْطِهِ لَمْ يَفِ لَهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، اعمش، ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تین قسم کے آدمی ایسے ہوں گے قیامت کے روز اللہ تعالیٰ ان سے کلام نہیں فرمائیں گے، ایک وہ آدمی جس کے پاس اپنی ضرورت سے زائد پانی ہو اور وہ مسافر کو اس پانی سے روک دیئے دوسرے شخص جو اپنا سامان فروخت کرنے کے واسطے عصر کے بعد جھوٹی قسم کھائے، تیسرے وہ شخص جس نے کسی حاکم سے بیعت کی ہو اور اگر وہ حاکم اسے کچھ ہدایات وغیرہ دیتا ہے تو وہ وفا داری کرے اور اگر کچھ نہ دے تو وہ وفا داری بھی نہ کرے، (دنیا کے مفادات کے لئے بیعت کرے)