جو غلام اپنی مالکہ کے بال دیکھے اس کا کیا حکم ہے؟
راوی: قتیبہ , یزید بن خالد بن موہب , اللیث , ابن زبیر , جابر ا
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ مَوْهَبٍ قَالَا حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ اسْتَأْذَنَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحِجَامَةِ فَأَمَرَ أَبَا طَيْبَةَ أَنْ يَحْجُمَهَا قَالَ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ کَانَ أَخَاهَا مِنْ الرَّضَاعَةِ أَوْ غُلَامًا لَمْ يَحْتَلِمْ
قتیبہ، یزید بن خالد بن موہب، اللیث، ابن زبیر، جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پچھنے لگوانے کی اجازت طلب کی تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابوطیبہ کو حکم دیا کہ وہ ام سلمہ کو پچھنے لگوائے راوی کہتے ہیں کہ میرا خیال یہ ہے کہ ابوطیبہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے رضائی بھائی تھے یا نابالغ بچے تھے۔