ازار کہاں تک لٹکانا جائز ہے
راوی: مسدد , یحیی , محمد بن ابی یحیی , عکرمہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنِي عِکْرِمَةُ أَنَّهُ رَأَی ابْنَ عَبَّاسٍ يَأْتَزِرُ فَيَضَعُ حَاشِيَةَ إِزَارِهِ مِنْ مُقَدَّمِهِ عَلَی ظَهْرِ قَدَمَيْهِ وَيَرْفَعُ مِنْ مُؤَخَّرِهِ قُلْتُ لِمَ تَأْتَزِرُ هَذِهِ الْإِزْرَةَ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتَزِرُهَا
مسدد، یحیی، محمد بن ابی یحیی، حضرت عکرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو دیکھا کہ ازار باندھتے ہوئے تو انہوں نے اپنا ازار سامنے سے لمبا رکھا اتنا کہ وہ ان کے پیروں کے اوپر آگیا اور پیچھے سے اس کو اونچا کرلیا میں نے کہا کہ آپ نے اس طرح کیوں ازار باندھا فرمایا کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی طرح ازار باندھ رہے تھے۔
Narrated Abdullah ibn Abbas:
Ikrimah said that he saw Ibn Abbas putting on lower garment, letting the hem on the top of his foot and raising it behind. He said: Why do you put on the lower garment in this way? He replied: It is how I saw the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) do it.