ازار کہاں تک لٹکانا جائز ہے
راوی: ہناد بن سری , حسین , عبدالعزیز بن ابی رواد , سالم بن عبداللہ اپنے والد ابن عمر
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْإِسْبَالُ فِي الْإِزَارِ وَالْقَمِيصِ وَالْعِمَامَةِ مَنْ جَرَّ مِنْهَا شَيْئًا خُيَلَائَ لَمْ يَنْظُرْ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
ہناد بن سری، حسین، عبدالعزیز بن ابی رواد، سالم بن عبداللہ اپنے والد حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (ٹخنوں سے) نیچے لٹکانا ازار (تہبند) قمیص اور عمامہ میں ہے اور جس شخص نے بھی ان میں سے کسی چیز کو گھسیٹا (زمین پر) تکبر کی وجہ سے اللہ تعالیٰ روز قیامت اسے نہیں دیکھیں گے۔
Narrated Abdullah ibn Umar:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: Hanging down is in lower garment, shirt and turban. If anyone trails any of them conceitedly, Allah will not look at him on the Day of Resurrection.