سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 671

پرانے کپڑوں کا دھونا اور صاف ستھرا رہنا ضروری ہے

راوی: نفیلی , مسکین , اوزاعی , عثمان بن ابی شیبہ , اوزاعی , حسان بن عطیہ , محمد بن منکدر , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مِسْکِينٌ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ عَنْ وَکِيعٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ نَحْوَهُ عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَی رَجُلًا شَعِثًا قَدْ تَفَرَّقَ شَعْرُهُ فَقَالَ أَمَا کَانَ يَجِدُ هَذَا مَا يُسَکِّنُ بِهِ شَعْرَهُ وَرَأَی رَجُلًا آخَرَ وَعَلْيِهِ ثِيَابٌ وَسِخَةٌ فَقَالَ أَمَا کَانَ هَذَا يَجِدُ مَائً يَغْسِلُ بِهِ ثَوْبَهُ

نفیلی، مسکین، اوزاعی، عثمان بن ابی شیبہ، اوزاعی، حسان بن عطیہ، محمد بن منکدر، جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ایک آدمی کو دیکھا کہ پراگندہ حال اور بکھرے ہوئے بال کے ساتھ ہے، تو فرمایا کہ کیا یہ کوئی ایسی چیز نہیں پاتا جس سے اپنے بالوں کو سکون پہنچائے اور صاف رکھے۔ اور ایک آدمی کو دیکھا کہ اس کے کپڑے میلے کچیلے تھے، فرمایا کہ اسے کوئی ایسی چیز میسر نہیں جس سے یہ اپنے کپڑوں کو دھو سکے۔ (صفائی ایمان کا حصہ ہے اور اسلام نظافت سکھاتا ہے۔ لباس کا قیمتی ہونا ضروری نہیں صاف ستھرا ہونا ضروری ہے)۔

Narrated Jabir ibn Abdullah:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) paid visit to us, and saw a dishevelled man whose hair was disordered. He said: Could this man not find something to make his hair lie down? He saw another man wearing dirty clothes and said: Could this man not find something to wash his garments with.

یہ حدیث شیئر کریں