سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 650

ریشم پہننے کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَأَی حُلَّةَ سِيَرَائَ عِنْدَ بَابِ الْمَسْجِدِ تُبَاعُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ اشْتَرَيْتَ هَذِهِ فَلَبِسْتَهَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَلِلْوَفْدِ إِذَا قَدِمُوا عَلَيْکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ فِي الْآخِرَةِ ثُمَّ جَائَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا حُلَلٌ فَأَعْطَی عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ مِنْهَا حُلَّةً فَقَالَ عُمَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَسَوْتَنِيهَا وَقَدْ قُلْتَ فِي حُلَّةِ عُطَارِدَ مَا قُلْتَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَمْ أَکْسُکَهَا لِتَلْبَسَهَا فَکَسَاهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَخًا لَهُ مُشْرِکًا بِمَکَّةَ

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب نے ایک ریشمی جوڑا مسجد کے دروازہ پر فروخت ہوتا ہوا دیکھا تو فرمایا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کاش آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ خرید لیتے اور اسے جمعہ کے روز اور وفود سے ملاقات کے وقت پہنتے جب وہ آپ کے پاس آئیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بیشک یہ (ریشم) وہ پہنتا ہے جس کا آخرت میں کچھ حصہ نہیں ہوتا پھر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اسی قسم کے چند جوڑے آئے تو ان میں سے ایک آپ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دے دیا تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ یہ مجھے پہنا رہے ہیں اور بیشک آپ عطارد (نامی شخص) کے جوڑے کے بارے میں کہہ چکے ہیں (کہ وہ شخص اسے پہنے گا جس کا آخرت میں کچھ حصہ نہیں) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تمہیں یہ اس لئے نہیں دیا کہ اسے تم پہنو پس حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب نے وہ جوڑا اپنے ایک بھائی کو جو مشرک تھا، پہنا دیا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی قصہ منقول ہے انہوں نے فرمایا کہ استبرق کا جوڑا تھا اور پھر اسی میں فرمایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیباج کا ایک جبہ بھیجا اور فرمایا کہ اسے فروخت کر کے اپنی ضرورت پوری کرو۔

یہ حدیث شیئر کریں