ننگے رہنے کا بیان
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , ابن بشار , یحیی , بہز بن حکیم , اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی نَحْوَهُ عَنْ بَهْزِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِي مِنْهَا وَمَا نَذَرُ قَالَ احْفَظْ عَوْرَتَکَ إِلَّا مِنْ زَوْجَتِکَ أَوْ مَا مَلَکَتْ يَمِينُکَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا کَانَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ فِي بَعْضٍ قَالَ إِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَا يَرَيَنَّهَا أَحَدٌ فَلَا يَرَيَنَّهَا قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا کَانَ أَحَدُنَا خَالِيًا قَالَ اللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنْ النَّاسِ
عبداللہ بن مسلمہ، ابن بشار، یحیی، بہز بن حکیم اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم اپنی عورت (شرمگاہ) کو کس پر ظاہر کریں اور کس سے چھپائیں؟ فرمایا کہ شرمگاہ کی حفاظت کرو سوائے اپنی بیوی اور باندی کے۔ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر برادری کے لوگ ملے جلے رہتے ہوں تو؟ فرمایا کہ اگر تم اس بات پر قادر ہو کہ تمہارا ستر کوئی نہ دیکھے تو چاہیے کہ تمہارا ستر کوئی نہ دیکھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ اگر ہم میں سے کوئی تنہائی میں ہو تو؟ فرمایا کہ اللہ تعالیٰ زیادہ حقدار ہیں اس بات کے کہ ان سے حیاء کی جائے بہ نسبت اور لوگوں کے۔(یعنی جب لوگوں سے ستر چھپانا ضروری ہے اللہ تعالیٰ تو ہر جگہ موجود ہیں ان سے تو اور زیادہ حیاء کرنی چاہیے الاّ یہ کہ مباشرت، قضائے حاجت اور غسل وغیرہ کے وقت اجازت ہے)۔
Narrated Mu'awiyah ibn Haydah:
I said: Apostle of Allah, from whom should we conceal our private parts and to whom can we show? He replied: conceal your private parts except from your wife and from whom your right hands possess (slave-girls).
I then asked: Apostle of Allah, (what should we do), if the people are assembled together?
He replied: If it is within your power that no one looks at it, then no one should look at it.
I then asked: Apostle of Allah if one of us is alone, (what should he do)?
He replied: Allah is more entitled than people that bashfulness should be shown to him.