اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے۔
راوی: یحیی بن فضل , وہیب , ہارون , ابان بن تغلب , عطیہ , ابوسعید
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو النَّمَرِيَّ أَخْبَرَنَا هَارُونُ أَخْبَرَنِي أَبَانُ بْنُ تَغْلِبَ عَنْ عَطِّيَةَ الْعَوْفِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الرَّجُلَ مِنْ أَهْلِ عِلِّيِّينَ لَيُشْرِفُ عَلَى أَهْلِ الْجَنَّةِ فَتُضِيءُ الْجَنَّةُ لِوَجْهِهِ كَأَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ قَالَ وَهَكَذَا جَاءَ الْحَدِيثُ دُرِّيٌّ مَرْفُوعَةٌ الدَّالُ لَا تُهْمَزُ وَإِنَّ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ لَمِنْهُمْ وَأَنْعَمَا
یحیی بن فضل، وہیب، ہارون، ابان بن تغلب، عطیہ، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا علیین والوں میں سے ایک شخص اہل جنت کو جھانک کر دیکھے گا۔ تو جنت اس کے چہرے کی (تابانی کی) وجہ سے روشن اور چمکدار ہوجائے گی گویا کہ وہ ایک موتی کا ستارہ ہے۔ (یہ تشبیہ کمال روشنی کو بیان کرنے کے لئے دی کہ ایک ستارہ تو ویسے ہی روشن ہوتا ہے اور موتی بھی بہت چمکدار ہوتا ہے جب دونوں مل گئے تو روشنی اور چمک کئی گنا بڑھ گئی۔ راوی کہتے ہیں اس طرح حدیث میں آیا ہے۔"دُرِّيٌّ" مرفوع ہے دال کے پیش کے ساتھ نہ کہ ہمزہ کے ساتھ۔ ادری نہیں ہے اور بیشک حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی انہیں علیین والوں میں سے ہیں بلکہ ان سے بھی بہتر ہیں۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: A man from the Illiyyun will look downwards at the people of Paradise and Paradise will be glittering as if it were a brilliant star.
He (the narrator) said: In this way the word durri (brilliant) occurs in this tradition, i.e. the letter dal (d) has short vowel u and it has no hamzah ('). AbuBakr and Umar will be of them and will have some additional blessings.