جو شخص اپنے غلاموں کو جو ثلث سے زائد ہوں آزاد کردے تو کیا حکم ہے؟
راوی: مسدد , حماد بن زید , یحیی بن عتیق , ایوب , محمد بن سیرین , عمران بن حصین ,
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَتِيقٍ وَأَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَجُلًا أَعْتَقَ سِتَّةَ أَعْبُدٍ عِنْدَ مَوْتِهِ وَلَمْ يَکُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُمْ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقْرَعَ بَيْنَهُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَيْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَةً
مسدد، حماد بن زید، یحیی بن عتیق، ایوب، محمد بن سیرین، عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے اپنی موت کے وقت اپنے چھ غلاموں کو آزاد کر دیا جن کے علاوہ اس کے پاس کوئی مال نہیں تھا، اس کی خبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہنچی آپ نے ان غلاموں کو بلوایا اور ان کے چھ حصے کئے ، اور ان کے درمیان قرعہ اندازی کی پس ان میں سے دو کو آزاد کر دیا اور چار کو غلام رکھا