جو شخص اپنے غلاموں کو جو ثلث سے زائد ہوں آزاد کردے تو کیا حکم ہے؟
راوی: جعفر بن مسافر , بشر بن بکر , عطاء بن ابی رباح , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي عَطَائُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بِهَذَا زَادَ وَقَالَ يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْتَ أَحَقُّ بِثَمَنِهِ وَاللَّهُ أَغْنَی عَنْهُ
جعفر بن مسافر، بشر بن بکر، عطاء بن ابی رباح، جابر بن عبداللہ سے یہی حدیث مروی ہے اس اضافہ کے ساتھ کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس غلام کی قیمت کا تو زیادہ مستحق ہے (کہ تیرے پاس مال و دولت نہیں) اور اللہ تعالیٰ اس سے بے پرواہ ہیں۔ (یعنی اللہ تعالیٰ کو تو اس کی ضرورت نہیں بلاوجہ تیرے ہی اوپر تکلیف بڑھے گی)