ام ولد (باندی) کی آزادی کا بیان
راوی: عبداللہ بن محمد , محمد بن سلمہ , محمد بن اسحق , خطاب بن صالح , جو خارجہ قیس غیلان کے قبیلہ کی عورت تھی
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ خَطَّابِ بْنِ صَالِحٍ مَوْلَی الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أُمِّهِ عَنْ سَلَامَةَ بِنْتِ مَعْقِلٍ امْرَأَةٍ مِنْ خَارِجَةِ قَيْسِ عَيْلَانَ قَالَتْ قَدِمَ بِي عَمِّي فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَبَاعَنِي مِنْ الْحُبَابِ بْنِ عَمْرٍو أَخِي أَبِي الْيُسْرِ بْنِ عَمْرٍو فَوَلَدْتُ لَهُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْحُبَابِ ثُمَّ هَلَکَ فَقَالَتْ امْرَأَتُهُ الْآنَ وَاللَّهِ تُبَاعِينَ فِي دَيْنِهِ فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ مِنْ خَارِجَةِ قَيْسِ عَيْلَانَ قَدِمَ بِي عَمِّي الْمَدِينَةَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَبَاعَنِي مِنْ الْحُبَابِ بْنِ عَمْرٍو أَخِي أَبِي الْيُسْرِ بْنِ عَمْرٍو فَوَلَدْتُ لَهُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْحُبَابِ فَقَالَتْ امْرَأَتُهُ الْآنَ وَاللَّهِ تُبَاعِينَ فِي دَيْنِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ وَلِيُّ الْحُبَابِ قِيلَ أَخُوهُ أَبُو الْيُسْرِ بْنُ عَمْرٍو فَبَعَثَ إِلَيْهِ فَقَالَ أَعْتِقُوهَا فَإِذَا سَمِعْتُمْ بِرَقِيقٍ قَدِمَ عَلَيَّ فَأْتُونِي أُعَوِّضْکُمْ مِنْهَا قَالَتْ فَأَعْتَقُونِي وَقَدِمَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَقِيقٌ فَعَوَّضَهُمْ مِنِّي غُلَامًا
عبداللہ بن محمد، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، خطاب بن صالح، سلامہ بنت معقل جو خارجہ قیس غیلان کے قبیلہ کی عورت تھی کہتی ہیں کہ میرا چچا مجھے زمانہ جاہلیت میں لے کر آیا اور حباب بن عمرو جو ابوالیسر بن عمرو کا بھائی تھا، کے ہاتھ مجھے فروخت کردیا، میں نے اس کے لئے عبدالرحمن بن الحباب کو جنم دیا، پھر حباب مر گیا تو اس کی بیوی کہنے لگی کہ اللہ کی قسم تجھے حباب کے قرضہ (کی ادائیگی) کے لئے فروخت کیا جائے گا سو میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں بنی خارجہ قیس غیلان کی عورت ہوں اور مجھے میرا چچا مدینہ لے کر آیا تھا زمانہ جاہلیت میں، پس اس نے مجھے حباب بن عمرو، ابوالیسر بن عمرو کے بھائی کے ہاتھ فروخت کر دیا پس میں نے اس کے واسطے عبدالرحمن بن حباب کو جنم دیا، اب حباب کی بیوی کہتی ہے کہ حباب کے قرضہ میں تجھے فروخت کیا جائے گا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت کیا حباب کا والی وارث کون ہے؟ کہا گیا کہ اس کا بھائی ابوالیسر بن عمرو، حضور نے اس کے پاس نامہ بھیجا اور فرمایا کہ اسے (سلامہ) کو آزاد کرو اور جب تم یہ سنو کہ میرے پاس غنیمت میں غلام وغیرہ آئے ہیں تو میرے پاس آنا میں تمہیں اس کا عوض دوں گا، سلامہ کہتی ہیں کہ انہوں نے مجھے آزاد کر دیا حضور کے پاس غلام آئے تو انہیں میرے بدلہ میں غلام دیا۔
Narrated Sulamah bint Ma'qil al-Qasiyyah:
My uncle brought me (to Medina) in the pre-Islamic days. He sold me to al-Hubab ibn Amr, brother of AbulYusr ibn Amr. I bore a child, AbdurRahman ibn al-Hubab, to him and he (al-Hubab) then died.
Thereupon his wife said: I swear by Allah, now you will be sold (as a repayment) for his loan.
So I came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and said: Apostle of Allah! I am a woman of Banu Kharijah Qays ibn Aylan. My uncle had brought me to Medina in pre-Islamic days. He sold me to al-Hubab ibn Amr, brother of AbulYusr ibn Amr. I bore AbdurRahman ibn al-Hubab to him. His wife said: I swear by Allah, you will be sold for his loan.
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Who is the guardian of al-Hubab?
He was told: His brother, AbulYusr ibn Amr. He then sent for him and said: Set her free; when you hear that some slaves have been brought to me, came to me, and I shall compensate you for her.
She said: They set me free, and when some slaves were brought to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), he gave them a slave in compensation for me.