ان لوگوں کا بیان جو مال نہ ہونے کی صورت میں عدم استسعاء کے قائل ہیں
راوی: احمد بن حنبل , محمد بن جعفر , شعبہ , خالد , ابوبشر , ابن ثلب , اپنے والد
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي بِشْرٍ الْعَنْبَرِيِّ عَنْ ابْنِ التَّلِبِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا أَعْتَقَ نَصِيبًا لَهُ مِنْ مَمْلُوکٍ فَلَمْ يُضَمِّنْهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَحْمَدُ إِنَّمَا هُوَ بِالتَّائِ يَعْنِي التَّلِبَّ وَکَانَ شُعْبَةُ أَلْثَغُ لَمْ يُبَيِّنْ التَّائَ مِنْ الثَّائِ
احمد بن حنبل، محمد بن جعفر، شعبہ، خالد، ابوبشر، ابن ثلب اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے مشترک غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کر دیا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے شریک کو بقیہ حصہ کا ضمان نہیں دلوایا۔ امام احمد بن حنبل فرماتے ہیں کہ ابن الثلب یہ ثلب نہیں ہے بلکہ تلب" تا" کے ساتھ ہے اور حضرت شعبہ جو راوی ہیں اس حدیث کے وہ ذرا توتلے تھے تو تاء واضح نہیں کرسکتے تھے ثاء سے۔ (تاء بولتے تھے تو ثاء محسوس ہوتا )