ان لوگوں کا بیان جو مال نہ ہونے کی صورت میں عدم استسعاء کے قائل ہیں
راوی: احمد بن حنبل , سفیان , عمرو , سالم , اپنے والد
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ الْعَبْدُ بَيْنَ اثْنَيْنِ فَأَعْتَقَ أَحَدُهُمَا نَصِيبَهُ فَإِنْ کَانَ مُوسِرًا يُقَوَّمُ عَلَيْهِ قِيمَةً لَا وَکْسَ وَلَا شَطَطَ ثُمَّ يُعْتَقُ
احمد بن حنبل، سفیان، عمرو، سالم اپنے والد سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں کہ جب کوئی غلام دو آدمیوں میں مشترک ہو پس ان میں سے ایک نے اپنا حصہ آزاد کر دیا تو اگر آزاد کرنے والاخوشحال ہے تو غلام کی قیمت لگائی جائے گی ایسی قیمت جو بہت گھٹا کر نہ لگائی جائے اور نہ بہت بڑھا کر پھر اسے آزاد کر دیا جائے گا (آزاد کرنے والے کے مال کے ذریعہ سے)۔