ذخیرہ اندوزی کی ممانعت کا بیان
راوی: محمد بن یحیی , بن فیاض , ابن مثنی , یحیی بن فیاض , ہماد , قتادہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَيَّاضٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ الْفَيَّاضِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ لَيْسَ فِي التَّمْرِ حُکْرَةٌ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی قَالَ عَنْ الْحَسَنِ فَقُلْنَا لَهُ لَا تَقُلْ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا الْحَدِيثُ عِنْدَنَا بَاطِلٌ قَالَ أَبُو دَاوُد کَانَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ يَحْتَکِرُ النَّوَی وَالْخَبَطَ وَالْبِزْرَ و سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ يُونُسَ يَقُولُ سَأَلْتُ سُفْيَانَ عَنْ کَبْسِ الْقَتِّ فَقَالَ کَانُوا يَکْرَهُونَ الْحُکْرَةَ وَسَأَلْتُ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَيَّاشٍ فَقَالَ اکْبِسْهُ
محمد بن یحیی، بن فیاض، ابن مثنی، یحیی بن فیاض، ہماد، قتادہ فرماتے ہیں کہ کھجور میں احتکار نہیں ہے۔ ابن المثنی (راوی) اسے حسن بصری سے مروی بتلاتے ہیں، محمد بن یحیی کہتے ہیں کہ ہم نے ان سے کہا کہ یوں نہ کہو کہ حسن سے مروی ہے امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ ہمارے نزدیک یہ حدیث باطل ہے۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن مسیب کھجور کی گھٹلی، تیل والے بیجوں کو ذخیرہ فرمایا کرتے تھے، امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ میں نے احمد بن یونس سے سنا وہ کہتے ہیں کہ میں نے سفیان ثوری سے سوال کیا جانوروں کے چارہ کی ذخیرہ اندوزی کے بارے میں انہوں نے فرمایا اس کی ذخیرہ اندوزی بھی مکروہ ہے لیکن یہی سوال ابوبکر بن العیاش سے کیا تو انہوں نے فرمایا کہ اسے روک لو (یعنی اس کی ذخیرہ اندوزی میں کوئی حرج نہیں)۔