مشترک غلام میں سے کوئی اپنا حصہ آزاد کرے تو کیا حکم ہے؟
راوی: ابن مثنی , معاذ بن ہشام , احمد بن علی بن سوید , روح ہشام بن ابی عبداللہ قتادہ , نے اپنی سند
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سُوَيْدٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ عَنْ قَتَادَةَ بِإِسْنَادِهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَعْتَقَ نَصِيبًا لَهُ فِي مَمْلُوکٍ عَتَقَ مِنْ مَالِهِ إِنْ کَانَ لَهُ مَالٌ وَلَمْ يَذْکُرْ ابْنُ الْمُثَنَّی النَّضْرَ بْنَ أَنَسٍ وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ سُوَيْدٍ
ابن مثنی، معاذ بن ہشام، احمد بن علی بن سوید، روح ہشام بن ابی عبداللہ قتادہ نے اپنی سند سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ آپ نے فرمایا جس شخص نے کسی (مشترک) غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کر دیا تو وہ اس کے مال سے آزاد ہوجائے گا اگر اس کے پاس مال ہو، ابن المثنی نے نضر بن انس کا تذکرہ نہیں کیا اور یہ الفاظ حدیث سوید کے بیان کردہ ہیں۔