مکاتب کچھ بدل کتابت دے چکا اور مزید دینے پر وقار نہ ہو یا مرجائے تو کیا حکم ہے
راوی: مسدد بن مسرہد , سفیان , زہری , نبہان , سلمہ جو سلمہ کے مکاتب تھے
حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ نَبْهَانَ مُکَاتَبِ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ تَقُولُ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ کَانَ لِإِحْدَاکُنَّ مُکَاتَبٌ فَکَانَ عِنْدَهُ مَا يُؤَدِّي فَلْتَحْتَجِبْ مِنْهُ
مسدد بن مسرہد، سفیان، زہری، نبہان جو ام المومنین حضرت سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مکاتب تھے فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ام سلمہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کا کوئی مکاتب ہو اس مکاتب کے پاس بدل کتابت کا مقررہ مال موجود ہو تو اسے چاہیے کہ اس مکاتب سے پردہ کرے۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said to us: If one of you has a slave, and he enters into an agreement to purchase his freedom, and can pay the full price, she must veil herself from him.