شگون لینے اور رمل کرنے کا بیان
راوی: محمد بن عبدالرحیم , سعید بن حکم , یحیی , ایوب , ابن عجلان , قعقاع بن حکیم , عبیداللہ بن مقسم , زید بن اسلم
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ بْنِ الْبَرْقِيِّ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْحَکَمِ حَدَّثَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنِي ابْنُ عَجْلَانَ حَدَّثَنِي الْقَعْقَاعُ بْنُ حَکِيمٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مِقْسَمٍ وَزَيدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا غُولَ قَالَ أَبُو دَاوُد قُرِئَ عَلَی الْحَارِثِ بْنِ مِسْکِيْنٍ وَأَنَا شَاهِدٌ أَخْبَرَکُمْ أَشْهَبُ قَالَ سُئِلَ مَالِکٌ عَنْ قَوْلِهِ لَا صَفَرَ قَالَ إِنَّ أَهْلَ الْجَاهِلِيَّةِ کَانُوا يُحِلُّونَ صَفَرَ يُحِلُّونَهُ عَامًا وَيُحَرِّمُونَهُ عَامًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا صَفَرَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ قُلْتُ لِمُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ رَاشِدٍ قَوْلُهُ هَامَ قَالَ کَانَتْ الْجَاهِلِيَّةُ تَقُولُ لَيْسَ أَحَدٌ يَمُوتُ فَيُدْفَنُ إِلَّا خَرَجَ مِنْ قَبْرِهِ هَامَةٌ قُلْتُ فَقَوْلُهُ صَفَرَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَّ أَهْلَ الْجَاهِلِيَّةِ يَسْتَشْئِمُونَ بِصَفَرٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا صَفَرَ قَالَ مُحَمَّدٌ وَقَدْ سَمِعْنَا مَنْ يَقُولُ هُوَ وَجَعٌ يَأْخُذُ فِي الْبَطْنِ فَکَانُوا يَقُولُونَ هُوَ يُعْدِي فَقَالَ لَا صَفَرَ
محمد بن عبدالرحیم، سعید بن حکم، یحیی، ایوب، ابن عجلان، قعقاع بن حکیم، عبیداللہ بن مقسم، زید بن اسلم، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بھوت پریت کچھ نہیں ہے، امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ میری موجودگی میں حارث بن مسکین پر یہ حدیث پڑھی گئی کہ اشہب نے خبر دی فرمایا کہ امام مالک نے حضور کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قول "لا صفر" صفر کچھ نہیں ہے کے بارے میں سوال کیا تو فرمایا کہ اہل جاہلیت صفر کو ایک سال حلال کر لیتے تھے اور ایک سال حرام کر دیتے تھے(یعنی محرم اشعر حرم میں داخل تھا اور ان مہینوں کا احترام کفار بھی کیا کرتے تھے ان میں لڑائی وغیرہ سے بچتے تھے اب اگر کبھی جنگ کے دوران محرم آگیا تو کہتے تھے کہ اس سال محرم محرم حلال ہے اور صفر حرام ہے۔) اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ (صفر اپنی ذات میں کچھ موثر نہیں ہے)