تعویز کیسے کیے جائیں
راوی: احمد بن ابی سریج , یزید بن ابی عبید یزید بن ابی عبید
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي سُرَيْجٍ الرَّازِيُّ أَخْبَرَنَا مَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ رَأَيْتُ أَثَرَ ضَرْبَةٍ فِي سَاقِ سَلَمَةَ فَقُلْتُ مَا هَذِهِ قَالَ أَصَابَتْنِي يَوْمَ خَيْبَرَ فَقَالَ النَّاسُ أُصِيبَ سَلَمَةُ فَأُتِيَ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَفَثَ فِيَّ ثَلَاثَ نَفَثَاتٍ فَمَا اشْتَکَيْتُهَا حَتَّی السَّاعَةِ
احمد بن ابی سریج، یزید بن ابی عبید حضرت یزید بن ابی عبید فرماتے ہیں کہ میں نے سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی پنڈلی میں چوٹ کا نشان دیکھا تو میں نے کہا کہ یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ غزوہ خیبر کے دن یہ زخم مجھے لگا تھا لوگوں نے کہا کہ سلمہ کو زخم لگا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جایا گیا تو آپ نے مجھ پر تین مرتبہ پھونکا اس کے بعد سے لے کر آج تک مجھے اس میں کوئی شکایت نہیں ہوئی۔