بچوں کے حلق کو دبانے کا بیان
راوی: مسدد , حامد بن یحیی , سفیان , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ , ام قیس بنت محصن ,
حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ وَحَامِدُ بْنُ يَحْيَی قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ قَالَتْ دَخَلْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لِي قَدْ أَعْلَقْتُ عَلَيْهِ مِنْ الْعُذْرَةِ فَقَالَ عَلَامَ تَدْغَرْنَ أَوْلَادَکُنَّ بِهَذَا الْعِلَاقِ عَلَيْکُنَّ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ مِنْهَا ذَاتُ الْجَنْبِ يُسْعَطُ مِنْ الْعُذْرَةِ وَيُلَدُّ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ قَالَ أَبُو دَاوُد يَعْنِي بِالْعُودِ الْقُسْطَ
مسدد، حامد بن یحیی، سفیان، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، ام قیس بنت محصن فرماتی ہیں کہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوئی اپنے بیٹے کو لے کر جس کا میں نے حلق دبایا تھا عذرہ بیماری کی وجہ سے آپ نے فرمایا کہ تم اپنی اولادوں کے حلق کو اس طرح کیوں دباتی ہوں تمہارے لئے ضروری ہے کہ عود ہندی لیا کرو اس لئے کہ اس میں سات طرح کی شفا ہے ان میں سے ایک ذات الجنب ہے عذرہ بیماری میں اسے ناک میں ڈالا جائے، اور ذات الجنب والے شخص کو اس کا لدود بنا کر دیا جائے۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ عود سے مراد قسط (ہندی) ہے۔