سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ کھانے پینے کا بیان ۔ حدیث 414

درندوں کے کھانے کا بیان

راوی: عمرو بن عثمان , محمد بن حرب , ابوسلمہ , سلیمان بن سلیم , صالح بن یحیی بن مقدام ,

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ سُلَيْمَانُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ يَحْيَی بْنِ الْمِقْدَامِ عَنْ جَدِّهِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي کَرِبَ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ فَأَتَتْ الْيَهُودُ فَشَکَوْا أَنَّ النَّاسَ قَدْ أَسْرَعُوا إِلَی حَظَائِرِهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا لَا تَحِلُّ أَمْوَالُ الْمُعَاهَدِينَ إِلَّا بِحَقِّهَا وَحَرَامٌ عَلَيْکُمْ حُمُرُ الْأَهْلِيَّةِ وَخَيْلُهَا وَبِغَالُهَا وَکُلُّ ذِي نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ وَکُلُّ ذِي مِخْلَبٍ مِنْ الطَّيْرِ

عمرو بن عثمان، محمد بن حرب، ابوسلمہ، سلیمان بن سلیم، صالح بن یحیی بن مقدام، مقدام بن معدیکرب،خالد بن ولید سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جہاد میں شریک تھا خیبر کے موقع پر۔ آپ کے پاس خیبر کے یہود آئے اور شکایت کی کہ لوگوں نے ان کے جانوروں کے باڑے جلدی میں لوٹ لئے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ خبردار! ذمی کافروں کے اموال ناحق لینا جائز نہیں اور تم پر آبادی کے گدھے، گھوڑے اور خچر کھانا حرام ہے۔ اور ہر دانت سے شکار کرنے والا درندہ اور ہر پنجہ سے شکار کرنے والا پرندہ ناجائز ہے۔

Narrated Khalid ibn al-Walid:
I went with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) to fight at the battle of Khaybar, and the Jews came and complained that the people had hastened to take their protected property (as a booty), so the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: The property of those who have been given a mules, every fanged beast of prey, and every bird with a talon are forbidden for you.

یہ حدیث شیئر کریں