کھانے سے قبل بسم اللہ پڑھنا
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , ابومعاویہ , اعمش , خیثمہ , ابوخذیفہ ,
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِي حُذَيْفَةَ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ کُنَّا إِذَا حَضَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا لَمْ يَضَعْ أَحَدُنَا يَدَهُ حَتَّی يَبْدَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنَّا حَضَرْنَا مَعَهُ طَعَامًا فَجَائَ أَعْرَابِيٌّ کَأَنَّمَا يُدْفَعُ فَذَهَبَ لِيَضَعَ يَدَهُ فِي الطَّعَامِ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ ثُمَّ جَائَتْ جَارِيَةٌ کَأَنَّمَا تُدْفَعُ فَذَهَبَتْ لِتَضَعَ يَدَهَا فِي الطَّعَامِ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهَا وَقَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ لَيَسْتَحِلُّ الطَّعَامَ الَّذِي لَمْ يُذْکَرْ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَإِنَّهُ جَائَ بِهَذَا الْأَعْرَابِيِّ يَسْتَحِلُّ بِهِ فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ وَجَائَ بِهَذِهِ الْجَارِيَةِ يَسْتَحِلُّ بِهَا فَأَخَذْتُ بِيَدِهَا فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّ يَدَهُ لَفِي يَدِي مَعَ أَيْدِيهِمَا
عثمان بن ابی شیبہ، ابومعاویہ، اعمش، خیثمہ، ابوخذیفہ فرماتے ہیں کہ جب ہم لوگ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کسی کھانے کی دعوت میں حاضر ہوتے تو جب تک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھانا شروع نہ فرما دیتے ہم میں سے کوئی بھی کھانے میں ہاتھ نہ ڈالتا۔ ایک مرتبہ ہم آپ کے ساتھ کھانے میں حاضر ہوئے تو ایک بدو آیا گویا کہ پیچھے سے دھکیلا جا رہا ہو اس نے کھانے میں ہاتھ ڈالنا چاہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا پھر ایک لڑکی اس طرح آئی کہ گویا اسے پیچھے سے دھکیلا جا رہا ہو وہ بھی کھانے میں ہاتھ ڈالنے کو بڑھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا ہاتھ بھی پکڑ لیا اور فرمایا کہ بیشک شیطان اس کھانے کو حلال کر لیتا ہے جس پر اللہ کا ذکر نہ کیا جائے اور وہی شیطان اس بدو کو لے کر آیا تاکہ اس کے ذریعے کھانے کو حلال کر سکے تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا پس قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے بیشک شیطان کا ہاتھ ان دونوں کے ہاتھوں کے سامنے میرے ہاتھ میں ہے۔