سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ پینے کا بیان ۔ حدیث 324

نبیذ میں اگر جوش پیدا ہوجائے تو کیا حکم ہے

راوی: ہشام بن عمار , صدقہ بن خالد , زید بن واقد , خالد بن عبداللہ بن حسین , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ عَلِمْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَصُومُ فَتَحَيَّنْتُ فِطْرَهُ بِنَبِيذٍ صَنَعْتُهُ فِي دُبَّائٍ ثُمَّ أَتَيْتُهُ بِهِ فَإِذَا هُوَ يَنِشُّ فَقَالَ اضْرِبْ بِهَذَا الْحَائِطِ فَإِنَّ هَذَا شَرَابُ مَنْ لَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ

ہشام بن عمار، صدقہ بن خالد، زید بن واقد، خالد بن عبداللہ بن حسین، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عموماً روزہ رکھا کرتے تھے لہذا میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے افطار کے وقت آپ کے لئے نبیذ لے کر گیا جسے میں نے دباء میں بنایا تھا پھر میں اسے آپ کے پاس لے کر گیا تو وہ اس وقت جوش مار رہا تھا آپ نے فرمایا کہ اسے دیوار پر دے مارو اس لئے کہ اس آدمی کی شراب ہے جو اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتا۔

Narrated AbuHurayrah:
I knew that the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to keep fast. I waited for the day when he did not fast to present him the drink (nabidh) which I made in a pumpkin. I then brought it to him while it fermented. He said: Throw it to this wall, for this is a drink of the one who does not believe in Allah and the Last Day.

یہ حدیث شیئر کریں