نبیذ کی کیفیت کا بیان
راوی: مخلد بن خالد , ابومعاویہ , اعمش , ابی عمر , یحیی , ابن عباس
حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي عُمَرَ يَحْيَی الْبَهْرَانِيِّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ يُنْبَذُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الزَّبِيبُ فَيَشْرَبُهُ الْيَوْمَ وَالْغَدَ وَبَعْدَ الْغَدِ إِلَی مَسَائِ الثَّالِثَةِ ثُمَّ يَأْمُرُ بِهِ فَيُسْقَی الْخَدَمُ أَوْ يُهَرَاقُ قَالَ أَبُو دَاوُد مَعْنَی يُسْقَی الْخَدَمُ يُبَادَرُ بِه الْفَسَادَ قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو عُمَرَ يَحْيَی بْنُ عُبَيْدٍ الْبَهْرَانِيُّ
مخلد بن خالد، ابومعاویہ، اعمش، ابی عمر، یحیی، ابن عباس فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے منقی کی نبیذ بنائی جاتی تھی (بغیر نشہ والی) حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی دن پیا کرتے تھے، اس سے اگلے دن بھی پیا کرتے تھے، اور تیسرے دن کی شام تک پیا کرتے تھے پھر خدام کو حکم دیتے تو اسے خدام پی لیا کرتے ورنہ بہا دی جاتی۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ خدام کو پلانے کا مطلب یہ ہے کہ قبل از خراب ہونے کے پلائی جاتی تھی۔